Maktaba Wahhabi

108 - 257
ہیں جب اللہ تعالیٰ نے کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی توبہ قبول فرمائی تو یہ مسجد نبوی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حلقہ سے اٹھے اور کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف بڑھے اور انہیں توبہ کی قبولیت پر مبارکباد دیتے ہوئے ان سے مصافحہ کیا۔مصافحہ کی سنت عہد نبوی اور اس کے بعد مسلمانوں کے درمیان مشہور و معروف رہی ہے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جب دو مسلمان ملاقات کے وقت ایک دوسرے سے مصافحہ کرتے ہیں تو ان کے گناہ ان کے جسم سے اس طرح جھڑجاتے ہیں جس طرح درخت سے پتےجھڑتے ہیں۔" مسجد میں یا صف میں ملاقات کے وقت مصافحہ کرنا مستحب ہے اگر نماز سے پہلے مصافحہ نہیں کیا ہے تو بعد میں مصافحہ کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں کیونکہ یہ ایک عظیم سنت ہے اور اس پر عمل کرنا باہم الفت و محبت کے حصول اور بغض و عداوت کے خاتمہ کا سبب ہے۔ البتہ فرض نماز سے پہلے اگر مصافحہ نہیں کیا ہے تو اذکار مسنونہ سے فارغ ہونے کے بعد مصافحہ کرنا درست ہے۔ جو لوگ فرض نماز سے دوسرا سلام پھیرتے ہی مصافحہ کرنا شروع کر دیتے ہیں ان کے اس فعل کی میرے علم کے مطابق کوئی دلیل نہیں بلکہ اس کا مکروہ ہونا ہی زیادہ قرین قیاس ہے اور اس لیے بھی کہ نمازی کو اس وقت ان اذکار کا مسنونہ کا اہتمام کرنا چاہیے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں۔ البتہ نفل نماز کے بعد فوراً مصافحہ کرنا درست ہے بشرطیکہ نماز سے پہلے مصافحہ نہ کیا ہو۔
Flag Counter