Maktaba Wahhabi

107 - 257
سوال نمبر33: ہم نے بعض لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ نماز کے بعد پیشانی پر لگی ہوئی مٹی کا جھاڑ نا مکروہ ہے۔کیا اس بات کی کوئی دلیل ہے؟ جواب: ہمارے علم کے مطابق اس کی کوئی دلیل نہیں البتہ سلام پھیرنے سے پہلے ایسا کرنا مکروہ ہے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ ایک دفعہ بارش کی رات میں جب آپ صبح کی نماز سےفارغ ہوئے تو دیکھا گیا کہ آپ کے چہرہ پر پانی اور مٹی کے آثار ہیں یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ نماز سے فارغ ہونے سے پہلے پیشانی سے مٹی وغیرہ کا نہ جھاڑنا افضل ہے۔ سوال نمبر34: فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد مصافحہ کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا اس سلسلہ میں فرض نماز کے اور نفل نماز کے درمیان کوئی فرق ہے؟ جواب: دراصل مصافحہ مسلمانوں کے لیے ملاقات کے وقت مشروع ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے ملتے نیز صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین جب آپس میں ایک دوسرے سے ملتے تو مصافحہ کرتے تھے۔حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین جب آپس میں ایک دوسرے سے ملتے تو مصافحہ کرتے اور جب سفر سے واپس ہوتے تو معانقہ کرتے تھے۔ نیز صحیحین کی روایت ہے کہ طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو عشرہ مبشرہ میں سے
Flag Counter