Maktaba Wahhabi

103 - 257
اسے نماز لوٹانی ہو گی؟ جواب: نماز کے آگے سے یا اس کے اور سترہ کے درمیان سے گزرنا حرام ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "نمازی کے آگے سے گزرنے والے کو اگر معلوم ہو جائے کہ یہ کتنا بڑا گناہ ہے تو چالیس سال تک اس کا انتظار میں ٹھہرارہنا نمازی کے آگے سے گزرنے سے بہتر ہوگا۔"(متفق علیہ) نیز نمازی کے آگے سے بالغ عورت یا گدھا،یا کالا کتا کے گزرنے سے نماز باطل ہو جائے گی۔البتہ ان کے علاوہ کسی اور چیز کے گزرنے سے نماز باطل نہیں ہو گی مگر ثواب کم ہو جائے گا جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "جب کوئی شخص نماز پڑھے اور اپنے سامنے کجاوہ کی آخری لکڑی کی مانند کوئی چیز نہ رکھے تو اس کی نماز کو عورت گدھا اور کالا کتا گزر کاکاٹ دیتے ہیں"(صحیح مسلم بروایت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) صحیح مسلم ہی میں اس مفہوم کی ایک دوسری حدیث ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی مروی ہے مگر اس میں مطلق کتا کا ذکر ہے کالے کتے کی قید نہیں اور اہل علم یہاں یہ قاعدہ ہے کہ مطلق کو مقید پر محمول کیا جائے گا۔ رہی بات مسجد حرام کی تو اس میں نمازی کے آگے سے گزرنا نہ تو حرام ہے اور نہ ہی کسی چیز کے گزرنے سے نماز باطل ہو گی خواہ وہ حدیث میں مذکور تین چیزیں ہوں یا ان کے علاوہ کوئی اور چیز کیونکہ مسجد حرام بھیڑ بھاڑ کی جگہ ہے وہاں نمازی کے
Flag Counter