Maktaba Wahhabi

102 - 257
"اپنی طاقت کے مطابق اللہ سے ڈرتے رہو" اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جس چیز سے تمھیں روک دوں اس سے باز رہو،اور جس چیز کاحکم دوں اسے اپنی طاقت کے مطابق بجالاؤ"(متفق علیہ)واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر30: نماز میں کھکھارنے،پھونکنے اور رونے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ اور کیا ان چیزوں سے نماز باطل ہو جائے گی یا نہیں؟ جواب: کھکھارنے،پھونکنے اور رونے سے نماز باطل نہیں ہوتی۔ضرورت پر ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں،البتہ بلا ضرورت ایسا کرنا مکروہ ہے۔جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ جب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ سے نماز کی حالت میں اجازت طلب کرتے تو آپ ان کے لیے کھکھارتے تھے۔ رہا رونا،تو اگر یہ خشوع اور خشیت الٰہی کے سبب سے ہے تو نماز ہو یا غیر نماز یہ ہر وقت کے لیے مشروع ہے۔جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ابو بکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نیز صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کی ایک جماعت اور تابعین عظام سے نماز میں رونا ثابت ہے۔ سوال نمبر31: نمازی کے آگے سے گزرنے کا کیا حکم ہے؟ اور کیا اس سلسلہ میں حرم شریف کا حکم دوسری مسجدوں سے مختلف ہے؟ اور قطع صلاۃ کا کیا مطلب ہے؟ نیز نمازی کے آگے سے اگر کالا کتا،یا عورت،یا گدھا گزر جائے تو کیا
Flag Counter