Maktaba Wahhabi

101 - 257
صورت ہے؟ جواب: علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق سجدہ میں جاتے وقت پہلے دونوں گھٹنوں کو زمین پر رکھنا ہی سنت ہے،بشرط یہ کہ اس کی استطاعت ہو،اور یہی جمہور کا قول ہے،جیسا کہ وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سے،نیز اور اس مفہوم کی دیگر حدیثوں سے ثابت ہوتا ہے۔ رہی ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث،تو یہ درحقیقت وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث کے مخالف نہیں،بلکہ موافق ہے،کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں نمازی کو اونٹ کی طرح بیٹھنے سے منع فرمایا ہے،اور یہ معلوم ہے کہ ہاتھوں کو گھٹنوں سے پہلے زمین پر رکھنے ہی میں اونٹ کی مشابہت ہے،رہاحدیث کے آخر میں آپ کا یہ ارشاد ہے کہ"ہاتھوں کو گھٹنوں سے پہلے رکھے"تو قرین قیاس یہ ہے کہ بعض راویوں سے حدیث میں الٹ پھیرہوگئی ہے،اور درست عبارت یوں ہے"گھٹنوں کو ہاتھوں سے پہلے رکھے۔" اس طرح ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث کا آخری حصہ پہلے حصہ کے موافق ہوجاتا ہے،اورحدیثوں کے درمیان سے تعارض دور ہوجاتاہے،علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ۔نے اپنی کتاب"زادالمعاد" میں یہی توجیہ کی ہے۔ البتہ اگر کوئی شخص بیماری یا بڑھاپا کی وجہ سے زمین پر پہلے گھٹنوں کو رکھنے سے قاصر ہےتواس کے لیے ہاتھوں کوپہلے رکھنے میں کوئی حرج نہیں،اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: "فَاتَّقُوا اللّٰهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ"(التغابن:16)
Flag Counter