Maktaba Wahhabi

101 - 495
عورت کو دوران جماعت اکیلی نماز پڑھنے کی اجازت ہے ،چنانچہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ اس کے متعلق ایک عنوان بایں الفاظ قائم کرتے ہیں:''عورت کے لئے یہ جائز ہے کہ وہ اکیلی صف بنالے''پھر حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث کو بطور دلیل پیش کیا ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا کےگھر نماز باجماعت کا اہتمام فرمایا:میں اور ایک لڑکا آپ کے پیچھے اور حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا اکیلی ہمارے پیچھے کھڑی تھیں۔اسی حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جماعت کرائی۔(صحیح بخاری :الاذان 727) اس سلسلہ میں ایک حدیث بھی ہے جسے امام طبری رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے جو ضعیف ہے، اس لئے ہم نے اسے بطور دلیل پیش نہیں کیا ۔اسے بطور تائید پیش کیا جاسکتا ہے۔(الاحادیث الضعیفہ :922) چونکہ یہ مسئلہ اجتہادی ہے اس لئے ہم نے اس صورت کو اختیار کیا ہے جو کتاب وسنت سے زیادہ قریب ہے، دوسری دونوں صورتوں میں شرعی قباحتیں ہیں جن کی تفصیل ہم نے بیان کردی ہے۔(واللہ اعلم) سوال۔ضلع گوجرانوالہ سے محمد یوسف ثاقب (خریداری نمبر 3408) لکھتے ہیں کہ صبح کی نماز کھڑی ہوتی ہے ، بعض لوگ جماعت میں شامل ہونے کی بجائے الگ سنتیں شروع کردیتے ہیں، کسی عالم دین نے صحیح بخاری کے حوالہ سے بتایا ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے صبح کی جماعت ہوتے ہوتے سنتیں ادا کی تھیں ۔اس کی وضاحت کریں۔ جواب۔نما ز فجر سے پہلے دو سنتوں کی بہت اہمیت ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: ''کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نوافل میں فجر کی سنتوں کا سب سے زیادہ اہتمام کرتے تھے۔''(صحیح بخاری :التہجد 1169) ایک روایت میں ہے: ''رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کبھی ترک نہیں کیا۔''(صحیح البخاری :التہجد 1159) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی اہمیت کو بایں الفاظ اجاگر کرتے ہیں: ''کہ نمازفجر کی دو سنتیں دنیا ومافیہا سے بہتر ہیں۔''(صحیح مسلم صلوۃ المسافرین 1688) اگر یہ سنتیں فجر سے پہلے نہ پڑھی جاسکیں تو انہیں نمازسے فراغت کے بعد بھی پڑھا جاسکتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت قیس رضی اللہ عنہ کو جماعت کے بعد یہ دو سنتیں پڑھنے کی اجازت دی تھی۔(مسند امام احمد :5/447) اگر نماز کے بعد بھی نہ پڑھی جائیں تو طلوع آفتاب کے بعدانہیں پڑھا جاسکتا ہے۔ حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سےمروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''کہ جس نے فجر کی دو سنتیں نہ پڑھیں وہ سورج طلوع ہونے کے بعد پڑھ لے۔''(جامع ترمذی :الصلوۃ 423) جماعت کے دوران الگ تھلگ دو سنتیں پڑھنا جیسا کہ صورت مسئولہ میں ذکر کیا گیا ہے کہ یہ درست نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کرنے سے منع فرمایا ہے، چنانچہ حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جب نماز کے لئے اقامت کہہ دی جائے تو فرض نماز کے علاوہ کوئی نماز قبول نہیں ہوتی۔''
Flag Counter