مقدمہ نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اشھد ان لاالہ الا اللّٰہ واشھد انَّ محمداً عبدہ ورسولہ امابعد: لوگوں کاغیروں سے ناطہ توڑ کو صرف خالق حقیقی اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے جوڑنا عقیدہ توحید ہے،اسی لیے کہا گیا کہ اسلام لوگوں کو بندوں کی بندگی سے نکالتا ہے اور بندوں کے رب کی دعوت کا پیغام دیتا ہے ۔تمام انبیاء کی مشترکہ دعوت عقیدہ توحید تھی ارشادباری تعالیٰ ہے: ﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ﴾ (النحل:۳۶) ’’ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا (اور یہی کہا کہ)اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو۔‘‘ باطل کا انکار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ پر ایمان لانااور اس کے تقاضے پورے کرنا بہت بڑی کامیابی ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِنْ بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَى ﴾ (البقرۃ:۲۵۶) ’’جس نے طاغوت کاانکار کیا اور اللہ پر ایمان لایا،اس نے مضبوط کڑا تھام لیا۔‘‘ |