ایسی چیز نہیں جو تم سے چھپا کر رکھی گئی ہے جو تمہارے لیے بہتر ہے ،بلکہ ہر بات بیان کر دی گئی ہے ۔(۲۲) امام حسن بصری فرماتے ہیں کہ خواہش نفس دل کی بد ترین بیماری ہے ۔(۲۳) سیدنا حزیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :اے قراء کرام !تقوی کی زندگی اختیار کرو ،اپنے سے پہلے لوگوں کی راہ پکڑو ،اللہ کی قسم!اگر تم ان ہی کی راہ پر قائم رہو گے تو بہت آگے نکل جاؤ گے اور انہیں چھوڑ کر دائیں (بائیں ) آثار اگرچہ سند کے ساتھ نہیں لکھے گئے مگر یہ سب صحیح ہیں ،اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔امیر المومنین کو معلوم ہے کہ میں نے احادیث بیان نہ کرنے کی قسم کھائی ہے ،اسی بناء پر مذکورہ احادیث و آثار کے اسانید کا ذکر میں نے قصد اچھوڑ دیا ہے ،اگرچہ یہ عذر نہ ہوتا تو ان تمام احادیث کو اس خط میں ان کی سند کے ساتھ بیان کر دیتا ۔پس یہ مذکورہ باتیں بے سروپا نہیں ہیں بلکہ صحیح مرویات ہیں اور ان کی اسانید موجود ہیں ۔ قرآن حکیم کلام اللہ ہے ،یہ امر ہے خلق نہیں ہے(۲۳)ٔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: .................................................................................................... وصیت کرتا ہوں ۔۔۔[1] (۲۲)سیر اعلام النبلاء :ج ۱۱ ص۲۸۵) (۲۳)سیر اعلام النبلاء: ج ۱۱ ص۲۸۵) (۲۴)احناف و اشاعرہ کا عقیدہ اس کے خلاف ہے اور ان کا کہنا ہے کہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام نہیں ہے۔[2] |