55۔ جس نے یوم ِ عاشورا ء[۱۰ محرّم] کا روزہ رکھا،اللہ اسے دس ہزار فرشتوں کا ثواب عطا کرتا ہے۔(الاحادیث الموضوعہ ص:۹۶) 56۔ اللہ نے بنی اسرائیل پر سال میں صرف ایک دن عاشورا ء[۱۰ محرّم] کا روزہ فرض کیا تھا،تم بھی یہ روزہ رکھو،اور اس دن اپنے گھر والوں پر کھانے پینے میں وسعت کرو،اسی دن اللہ نے حضرت آد م علیہ السلام کی توبہ قبول کی تھی۔(الاحادیث الموضوعہ ص:۹۶) 57۔ جس نے رجب کے تین روزے رکھے،اسے ایک ماہ کے روزوں کا ثواب ملے گا،جس نے سات روزے رکھے،اس پر اللہ جہنم کے ساتوں دروازے بند کردے گا،اور جو آٹھ روزے رکھے،اسکے لئے اللہ جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیتا ہے،اور جو پندرہ روزے رکھے،اللہ اسکا حساب آسان کردیتا ہے۔(الاحادیث الموضوعہ ص:۱۰۰) 58۔ رجب بڑا عظمت والا مہینہ ہے،جس نے اسکا ایک روزہ رکھا،اسے ہزار سال کے روزوں کا ثواب ملتا ہے۔(الاحادیث الموضوعہ ص:۱۰۱) 59۔ جس نے رجب کا ایک دن کا روزہ رکھا،اسے ایک ماہ[ایک روایت میں ایک سال] کے روزوں کا ثواب ملے گا۔(الاحادیث الموضوعہ ص:۱۰۱) 60۔ جس نے رجب کی ایک رات کا قیام اور دن کا روزہ رکھا،اللہ اسے جنت کے پھلوں میں سے پھل کھلائے گا۔(الاحادیث الموضوعہ ص:۱۰۱) 61۔ جب رمضان آتا تو نبی ﷺ تمام اسیروں[قیدیوں] کو چھوڑ دیتے،اور ہر سائل کو کچھ نہ کچھ ضرور دیتے۔(العلل المتناھیۃ فی الاحادیث الواھیۃ ۲؍۳۹) 62۔ جس نے شروع سے لیکر آخر رمضان تک باجماعت نماز پڑھی،اسے لیلۃ القدر سے حصہ مل |