Maktaba Wahhabi

336 - 346
نے بیان فرمائی تھی جب اُنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تھا: اے اللہ کے رسول! اگر میں لیلۃ القدر کو پالوں تو کون سی دُعا کروں ؟ فرمایا، کہو:((أَللّٰھُمَّ إِنَّکَ …الخ۔))[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لیلۃ القدر میں اعمال خوب کرلینے کے بعد اور آخری دس راتوں میں ان کے کامل و عظیم مقام کو ترجیح دیتے ہوئے ان میں عبادت خوب کرلینے اور نہایت بلند مرتبہ عمل کے بعد اس دعا کے ذریعے عفوو عافیت کے سوال کا حکم فرمایا تھا۔ اور یہ نہایت بلند مرتبہ و مقام والا عمل لیلۃ القدر کی عدم رؤیت کے باوجود قیام و سجود، تلاوت و اذکار اور اللہ کے سامنے عاجزی و انکساری سے گڑگڑانے والے عمل میں وسعت اختیار کرنا، اسے بہت زیادہ اہمیت دینا اور گریہ و زاری کے ذریعے اللہ کی رحمت پر مکمل بھروسہ کرنے کا نام ہے۔ [2] مسئلہ:… کیا ہر اُس شخص کو قرآن و احادیث میں لیلۃ القدر کے قیام کا وعدہ شدہ معین اجر و انعام حاصل ہوجاتا ہے کہ جو اس رات کا قیام کرلے؟ یا
Flag Counter