قابل اختیار بات یہی ہے کہ لیلۃ القدر کو جاگنے کی حالت میں بھی بعض خوارق کے ذریعے دیکھا جاسکتا ہے اور یہ کہ اللہ کے صالح بندوں میں سے جسے اللہ نے چاہا اُس نے اس کا مشاہدہ کرلیا۔ مگر یہ بات اس کے حصول کے لیے شرط نہیں ہے۔ چنانچہ شب قدر حاصل ضرور ہوجاتی ہے چاہے کسی پر بحالت بیداری اس کا کشف ہو یا نہ ہو یا خواب کی حالت میں یہ دکھائی دے یا نہ دے۔ واللہ اعلم بالصواب۔ مسئلہ:… اگر کسی اللہ کے بندے پر اس رات کا کشف ہوجائے تو کیا وہ اس کو بیان کرسکتا ہے؟ جواب:… بعض اہل علم نے اس حدیث سے کہ جس میں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو لیلۃ القدر کی معرفت کا دو آدمیوں کے جھگڑے کی وجہ سے اس کے وقت تعین کے بھول جانے کے سبب اٹھادیے جانے کا ذکر ہے یا دوسرے واقعہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت کا آپ کو جگادینے کی وجہ سے اس کے بھلادیے جانے کے سبب اس کے اٹھا دے جانے کا ذکر ہے۔ استنباط کیا ہے کہ؛ جو شخص اس رات کو دیکھ لے اس کے لیے اس کا کتمان زیادہ مستحب ہے۔ اس کی وجۂ دلالت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی(محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم)کے لیے مقدر کردیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی خبر نہ دے سکے۔ جبکہ سب کی سب خیر اسی میں |