… وَھُوَ فِی الْمَسْجِدِ … فَأُرَجِّلُہُ، وَکَانَ لَا یَدْخُلُ الْبَیْتَ إِلَّا لِحَاجَۃٍ إِذَا کَانَ مُعَتَکِفًا۔))
’’ اور نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی میں کھڑے کھڑے اپنا سر(اُس دروازے سے جو آپ کے گھر کی طرف کھلتا تھا)میرے سامنے کردیتے اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کنگھی کردیا کرتی تھی۔ جب آپ اعتکاف کی حالت میں ہوتے تھے تو گھر میں داخل ہی نہ ہوتے، سوائے کسی حاجت کے۔‘‘[1]
تو اس ضمن میں حاصل کلام یہ ہے کہ؛ اعتکاف والے شخص پر جماع و مباشرت حرام ہے۔ اس سے اُس کا اعتکاف باطل ہوجاتا ہے۔ اسی طرح انسانی حاجت کے بغیر جان بوجھ کر معتکف کا مسجد سے نکلنا بھی حرام ہے۔ [2]
|