مسلمان آدمی جب تک اپنی مسجد کے اندر اپنی اعتکاف والی حالت اور جگہ میں رہے گا اُس پر عورتیں حرام ہیں۔ اور اگر اس کو اپنی کسی اہم ضرورت کے پیش نظر گھر میں جانا پڑے کہ جس کے بغیر چارۂ کار نہ ہو تو پھر اُس کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے گھر میں اتنی مدت کے علاوہ رکا رہے کہ جس میں وہ اپنی اس ضرورت کو پورا کرسکتا ہو۔ جیسے کہ کھانے پینے کے لیے جانا یہ یا پیشاب، پاخانہ کے لیے۔ [1] اور نہ ہی اُسے اس بات کی اجازت ہے کہ وہ اپنی بیوی کا بوسہ لے اور نہ ہی اُس سے چمٹے۔ اور نہ ہی اپنے اعتکاف کے علاوہ کسی دوسرے کام میں مشغول ہو۔ نہ ہی اعتکاف کرنے والا آدمی کسی مریض کی عیادت کے لیے جائے۔ البتہ مریض کے بارے میں سرراہ(یا مسجد کے اندر)استفسار کرسکتا ہے۔ [2] اُمّ المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ؛ ((وَإِنْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم لَیُدْخِلُ عَلَيَّ رَأْسَہُ |