Maktaba Wahhabi

222 - 346
۶:افطار جلدی کرنا۔ اس کا مطلب ہے کہ روزے دار کو جب سورج کی ٹکیہ کا مکمل طور پر غروب ہوجانے اور رات کے داخل ہوجانے کا ثبوت ہوجائے تو اس کے فوراً بعد۔ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:﴿ثُمَّ أَتِمُّوْا الصِّیَامَ إِلَی اللَّیْلِ﴾… ’’ پھر روزے کو رات(کے آغاز)تک مکمل کرو۔ ‘‘(البقرہ:۱۸۷)اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’ لوگ ہمیشہ خیر و برکت میں رہیں گے جب تک وہ افطار کرنے میں جلدی کرتے رہیں گے۔ ‘‘ [1] سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مغرب کی نماز پڑھنے سے پہلے چند تازہ کھجوروں کے ساتھ روزہ افطار کیا کرتے تھے۔ ‘‘ [2] سیّدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا أَقْبَلَ اللَّیْلُ مِنْ ھَاھُنَا وَأَدْبَرَ النَّہَارُ مِنْ ھَاھُنَا وَغَرَبَتِ الشَّمْسُ فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ۔)) ’’ جب رات اس(مغربی)طرف سے آجائے اور دن اس
Flag Counter