Maktaba Wahhabi

213 - 346
(گویا آندھی کی طرح خرچ فرماتے تھے۔)‘‘[1] ہم عصر حاضر میں بہت سارے فراخ رزق والوں کی توجہ اپنے اموال کی زکوٰۃ کا سال رمضان المبارک میں کرنے کی طرف کا مشاہدہ کر رہے ہیں(تاکہ وہ اپنی زکوٰۃ رمضان میں نکالیں اور دوہرا اجر و ثواب حاصل کریں۔)بلکہ رمضان میں کثرت کے ساتھ صدقہ و خیرات کرنے کا رجحان پایا جاتا ہے۔ تو اس میں اللہ کے فضل سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو زندہ رکھنے کا عمل ہے۔(والحمدللہ علی ذالک)تو روزے داروں کو چاہیے کہ رمضان المبارک میں خیرات و صدقات زیادہ کیا کریں۔ اس میں اجر و ثواب سے کئی گنا زیادہ اور اس سے بھی زیادہ عبادت کی قبولیت والی علامت ہے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ((کُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ یُضَاعَفُ، اَلْحَسَنَۃُ عَشْرُ أَمْثَالِھَا إِلَی سَبْعِمِائَۃِ ضِعفٍ، قَالَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ: إِلَّا الصَّوْمَ، فَإِنَّہُ لِيْ وَأَنَا اَجْزِيْ بِہٖ، یَدَعُ شَھْوَتَہُ
Flag Counter