Maktaba Wahhabi

212 - 346
کرنے کے لیے جلدی کرنے کی شریعت مطہرہ میں دعوت دی گئی ہے اور اسی طرح تنگ دست حاجت مندوں کی ضرورت پوری کرنے، رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرنے اور اہل و عیال پر گرہ کھول کر خوب خرچ کرنے کی ترغیب دلائی گئی ہے۔چنانچہ سیّدنا عبدللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم أَجْوَدَ النَّاسِ، وَکَانَ أَجْوَدُ مَا یَکُوْنُ فِيْ رَمَضَانَ حِیْنَ یَلْقَاہُ جِبْرِیْلُ وَکَانَ یَلْقَاہُ فِیْ کُلِّ لَیْلَۃٍ مِنْ رَمَضَانَ فَیُدَارِسُہُ الْقُرْآنَ، فَلَرَسُوْلُ اللّٰہِ(صلي اللّٰهُ عليه وسلم)أَجْوَدُ بِالْخَیْرِ مِنَ الرِّیْحِ الْمُرْسَلَۃِ۔)) ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ سخی تھے اور رمضان المبارک میں جب جبریل علیہ السلام آپ سے ملتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور زیادہ سخی ہوجاتے۔ جناب جبریل تو آپ کو رمضان المبارک کی ہر رات ملا کرتے تھے اور آپ کے ساتھ قرآن کا دور کرتے تھے۔(علیہ وعلی نبینا الصلوٰۃ والسلام)غرضیکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو خیر کے پہنچانے میں تیز چلتی ہوا سے بھی زیادہ تیز تھے۔
Flag Counter