Maktaba Wahhabi

199 - 346
نقصان سے خائف ہوں تو ان کے لیے روزہ چھوڑ دینا جائز ہے۔ [فقہاء کرام کا اس بات پر اجماع ہے کہ حاملہ عورت اور دُودھ پلانے والی کے لیے جائز ہے کہ وہ رمضان میں روزہ نہ رکھیں، بشرطیکہ وہ اپنی ذوات پر یا اپنی اولاد(دودھ پیتے بچے)پر کسی بیماری کے لگ جانے یا موجودہ بیماری کے بڑھ جانے کے بارے میں خائف ہوں تو یا کسی تکلیف کا ڈر ہو یا ہلاکت کا تو حاملہ کا بچہ بمنزلت اُس کے وجود کے ہوگا۔ چنانچہ اُس بچے پر شفقت اُسے دُکھ، تکلیف سے بچانے کے لیے بالکل اُس کی حاملہ کے ساتھ اُس کے بعض اعضاء پر شفقت کے مثل ہوگی۔] [1] فقہاء کرام رحمہم اللہ جمیعاً نے اس اجازت کو درج زیل اُسلوب کے تحت مفصل بیان کیا ہے: ۱:اگر مذکور بالا دونوں طرح کی عورتیں(حاملہ اور دودھ پلانے والی)اپنی ذوات پر یا اپنے بچوں پر ہلاکت ہونے سے خائف ہوں یا کسی شدید قسم کی تکلیف پر تو ان دونوں پر روزہ نہ رکھنا واجب ہے اور ان کو روزہ رکھنا حرام ہے۔ ۲:اگر ان دونوں طرح کی عورتوں کو اپنی ذوات پر یا اپنے بچوں پر کسی مہلک
Flag Counter