Maktaba Wahhabi

195 - 346
جبکہ شارع علیہ الصلوٰۃ والسلام کی طرف سے قصر نماز کے لیے قابل اعتبار مسافت میں کوئی نص صریح وارد نہیں ہے اور نہ ہی روزہ نہ رکھنے(یا توڑ ڈالنے)کے لیے اجازت شدہ سفر کی حد مذکور ہے۔ لیکن یہ ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے درجِ ذیل فرمان میں ایک تنبیہ ضرور وارد ہوئی ہے۔(جس سے مسافت کا کچھ اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔)سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یَحِلُّ لِاِمْرَأَۃٍ تُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ أَنْ تُسَافِرَ مَسِیْرَۃَ یَوْمٍ وَّلَیْلَۃٍ لَیْسَ مَعَھَا حُرُمَۃٌ۔)) ’’ جو عورت اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتی ہو اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ ایک دن اور ایک رات کا سفر یوں کرے کہ اُس کے ساتھ کوئی محرم رشتہ دار نہ ہو۔ ‘‘ [1] اور یہ وہ سفر کی مسافت ہے کہ جسے فقہاء کرام رحمہم اللہ جمیعاً نے دو مرحلوں کے برابر اندازً شمار کیا ہے۔ اور یہ چار ’’ بُرد ‘‘ یا سولہ فراسخ کے برابر
Flag Counter