مسئلہ:… کیا بیمار کے لیے شرط ہے کہ وہ رات کے وقت اگلے دن کا روزہ نہ رکھنے کی نیت کرے؟ جواب:… جمہور علماء کے نزدیک یہ شرط نہیں ہے۔ البتہ شافعی فقہاء کا رجحان روزہ نہ رکھنے کی نیت رات کے وقت کرنے کی شرط کی طرف ہے۔ بشرطیکہ یہ بیماری ٹوٹ جانے والی ہو۔ البتہ اگر یہ بیماری لگاتار رہنے والی اور پیچھا نہ چھوڑنے والی ہو تو پھر اُن کے ہاں رات کے وقت صبح کو روزہ نہ رکھنے کی نیت شرط نہیں ہے۔ (۲)سفر:… اس سے مراد بالعموم رہائش والے مکان یا بستی سے نکلنا ہے۔ ایسا نکلنا کہ جس میں باہر خرچ کی تکلیف اُٹھانا پڑے اور اس سفر میں اس کے شہر اور بستی سے مسافت میں دُوری اُس کو جدا کردے۔ اور اللہ عزوجل کے اُسی مذکور بالا ارشاد میں سفر کو بھی ایک سبب اور عارضہ بیان کیا گیا ہے کہ جس میں روزہ نہ رکھنے(یا توڑ ڈالنے)کی اجازت دی گئی ہے۔ مسئلہ:… وہ کون سی شروط ہیں کہ جن کا پایا جانا ضروری ہے، تاکہ یہ سفر روزہ نہ رکھنے(یا توڑ ڈالنے)کے لیے رخصت کا سبب بن سکے؟ جواب:… یہ چار شروط ہیں۔ الف:سفر اس حد تک طویل ہو کہ جس کو قصر نماز کے لیے حد قیاس کیا جاسکے۔ |