(۳)حج یا عمرہ میں غلطی سے سرمنڈوالینے یا بال کٹوالینے کی صورت میں فدیہ کے طور پر تین دنوں کے روزے:۔ اس سے مقصود فدیہ کا وجوب ہے اس اختیار پر کہ تین روزے رکھ لے اگرچہ متفرق کرکے کیوں نہ رکھے یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلادے یا ایک بکری ذبح کردے یا بکری سے بڑا کوئی جانور۔ تو یہ فدیہ اُس حاجی یا عمرہ کرنے والے پر ہوگا جسے کوئی ایسی بیماری لاحق ہوجائے کہ جو اسے سرمنڈوانے یا سر کے بال کٹوانے پر مجبور کردے۔ تو اس سے حج میں پہلی مباحت کو وہ حلال اور جائز کرلے گا۔ یا اپنے عمرہ سے وہ حلال ہوجائے گا۔(اور اُس پر حرام والی پابندیاں نہیں رہیں گی۔ اور یہ اس سے پہلے پہلے ہے کہ حاجی قربانی ذبح کرنے کے وقت ۱۰ ذوالحجہ یوم النحر تک پہنچ جائے اور جس دن قربانی کا جانور عمرہ کرنے والے کے لیے حرم(کی حد)میں پہنچ جائے۔(اس سے قبل یہ حکم ہے۔)پھر یہ کہ(اس معاملے میں دوسری شرط یہ ہے کہ)حاجی یا عمرہ کرنے والا مُحصَر نہ ہو۔ یعنی کسی دشمن نے اُسے حرم تک پہنچنے سے روک نہ رکھا ہو۔ چنانچہ اگر کسی حاجی یا عمرہ کرنے والے کو روک لیا گیا ہو تو اس کے جانور ذبح کرنے کی جگہ وہی ہوگی جہاں اُسے روک لیا گیا ہو۔ |