Maktaba Wahhabi

158 - 346
جاتا ہے۔ یہ قربانی اُونٹ کی بھی ہوسکتی ہے، گائے کی بھی یا پھر بکری کی۔ تو اگر یہ متمتع حاجی قربانی کا جانور بیت اللہ العتیق کے قریب(مکہ شہر یا منیٰ وغیرہ میں)لاکر ذبح کرنے سے عاجز ہو تو اُس پر ذوالحجہ کے مہینہ میں کامل دس دن کے روزے رکھنا واجب ہوتے ہیں۔ اور ان میں سے تین روزے ایام حج میں قربانی کے دن(۱۰ ذوالحجہ)سے پہلے رکھنا افضل ہیں تاکہ ۹ ذوالحجہ یومِ عرفہ کو اس کا روزہ نہ رہے۔ تو اگر وہ قربانی والے دن(۱۰ ذوالحجہ)سے پہلے تین دنوں کے روزے نہ رکھ سکے تو وہ ایامِ تشریق(۱۱، ۱۲، ۱۳ ذوالحجہ)میں تین روزے رکھ لے اور باقی سات روزے اپنے حج سے فارغ ہو کر اپنے اہل خانہ کے پاس اپنے وطن میں پہنچ کر رکھ لے۔ چنانچہ اللہ عزوجل کا فرمان ہے: ﴿وَاَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ وَلَا تَحْلِقُوْا رُئُ وْسَکُمْ حَتّٰی یَبْلُغَ الْھَدْیُ مَحِلَّہٗ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَّرِیْضًا اَوْ بِہٖٓ اَذًی مِّنْ رَّاْسِہٖ فَفِدْیَۃٌ مِّنْ صِیَامٍ اَوْ صَدَقَۃٍ اَوْ نُسُکٍ فَاِذَآ اَمِنْتُمْ فَمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَۃِ اِلَی الْحَجِّ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھُدْیِ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ فِی الْحَجِّ
Flag Counter