Maktaba Wahhabi

156 - 346
ہوتے۔ بعض واجب روزوں میں سے ایسے بھی روزے ہیں کہ جن کے رکھنے والے کو شریعت میں اختیار دیا گیا ہے کہ وہ چاہے تو انہیں الگ الگ رکھ لے اور اگر چاہے تو مسلسل، لگاتار رکھ لے اور ان میں سے: (۱)رمضان المبارک کے قضاء روزے:۔ اگر کسی مسلمان سے رمضان المبارک کے روزوں میں سے بعض روزے کسی بیماری یا کسی سفر کی وجہ سے رہ جائیں تو اس پر اس فرض کو اتارنے کے لیے جلدی کرنا لازم ہے۔ اور مستحب یہ ہے کہ وہ قضاء صومِ رمضان میں تسلسل کو قائم رکھے مگر یہ تسلسل شرط نہیں ہے۔ کیونکہ اللہ عزوجل کا فرمان ہے:﴿فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِیْضًا أَوْ عَلیٰ سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ أَیَّامٍ أُخَرَ ط … ﴾’’(رمضان المبارک کے دن تو بس گنتی کے ہیں)لیکن تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر پر نکلا ہو تو وہ اور دنوں میں اس(رہ جانے والے روزوں کی)گنتی کو پورا کرلے۔ ‘‘ تو یہاں اللہ تعالیٰ نے رمضان کے رہ جانے والے روزوں کی قضاء کا ذکر ’’ اَیَّامٍ ‘‘ والے کلمہ سے کیا اور یہ نکرہ تنوین کے ساتھ ہے۔ جس کا معنی ہے کہ یہ دن عام ہوں گے(انہیں مخصوص کرنے کی ضرورت نہیں ہے)تاکہ یہ رمضان المبارک کے دنوں کے علاوہ کسی بھی اور دنوں کو شامل ہوں۔(البتہ ان سے وہ ایام
Flag Counter