ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ٹھہرے رہے، ہم لوگ بھی سب بیٹھے تھے۔ اتنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجوروں کا ایک تھیلہ آیا، جیسے عَرَقٌ کہتے ہیں۔ [1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دریافت فرمایا: وہ پوچھنے والا شخص کہاں گیا؟ وہ کہنے لگا: میں یہاں حاضر ہوں جی۔ فرمایا:((خُذْھَا فَتَصَدَّقَ بِہٖ۔))… ’’ یہ تھیلہ لے جاؤ اور اسے خیرات کردو۔ ‘‘ وہ آدمی کہنے لگا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! کیا اسے میں اُس شخص پر خیرات کروں جو مجھ سے زیادہ محتاج ہو؟ اللہ کی قسم! مدینہ منورہ کے دو اطراف(مشرق و مغرب جانب)والے پتھریلے میدانوں کے آخری کناروں تک کوئی گھر مجھ سے زیادہ محتاج نہیں ہے۔ یہ سن کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہنس دیے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اندرونی دانت بھی نظر آنے لگے اور پھر فرمایا:((أَطْعِمْہُ أَھْلَکَ۔)) |