Maktaba Wahhabi

153 - 346
مانیں گے ان کو تکلیف کا عذاب ہوگا۔ ‘‘ (۴)ماہِ رمضان میں دن کے وقت عمداً جماع کرلینے پر کفارہ کے روزے تسلسل سے رکھنا بھی شرط ہیں:۔ یہ روزے بڑے کفارہ کے طور پر ہوتے ہیں۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی دوران ایک شخص آیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! میں تو ہلاک ہوگیا۔ نبیٔ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تمہیں کیا ہوا؟ وہ کہنے لگا: میں(رمضان المبارک میں)روزے کی حالت میں اپنی بیوی سے صحبت کر بیٹھا ہوں۔(یہ سن کر)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((ھَلْ تَجِدُ رَقَبَۃً تَعْتِقُھَا۔))… ’’ کیا تمہارے پاس کوئی غلام، لونڈی ہے کہ جسے تم آزاد کرسکو؟ ‘‘ وہ کہنے لگا: نہیں جی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا:((فَھَلْ تَسْتَطِیْعُ أَنْ تَصُومَ شَھْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ؟))… ’’ کیا تم اس بات کی استطاعت رکھتے ہو کہ تم(رمضان کے بعد)مسلسل دو مہینوں کے روزے رکھو؟ ‘‘ وہ کہنے لگا: نہیں جی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا:((فَھَلْ تَجِدُ إِطْعَامَ سِتِّیْنَ مِسْکِیْنًا؟))… ’’ کیا تم اس بات کی مقدرت رکھتے ہو کہ ساٹھ مساکین کو کھانا کھلاسکو؟ ‘‘ وہ کہنے لگا: نہیں جی۔ جناب
Flag Counter