Maktaba Wahhabi

14 - 29
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ کسی بھی جگہ کا سفر کرنا اس نیت سے کہ وہ مبارک ہے ناجائز ہے مگر تین مسجدیں ایسی ہیں کہ وہاں سفر اس نیت سے جائز ہے؛ انمیں مسجد حرام مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور مسجد اقصیٰ شامل ہیں۔ تجصیص القبور و البناء علیھا و تعلیتھا و وضع الستائر علیھا و بناء المشاھد والقبب علیھا والکتابۃ علیھا و انارتھا واسراجھا واتخاذھا مزارات و اعیاد و غرس الشجر عندھا و تزیینھا بای زینۃ قبروں کو چونا کرنا،تعمیر کرنا اور انہیں اونچا کرنا،پردوں کو اس پر رکھنا اور ان پر گنبد بنانا،روشنی اور شمعیں وغیرہ جلانا اور ان قبروں میں مزارات میں محفلیں سجانا،درخت لگانا وغیرہ۔مطلب کسی بھی چیز سے اس کو مزین کرنا یہ سب حرام ہے اور شرک اکبر ہے۔ بنا المساجد علی القبور او الصلاۃ عندھا او استقبالھا عند الصلاۃ فیحرم الصلاۃ فی ھذہ المساجد والصلاۃ فیھا باطلۃ و یجب ھدمھا لقولہ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم لعن اللّٰه الیھود و النصاری اتخذوا قبور انبیائھم مساجد قبروں پر مسجدیں بنانا اور نماز پڑھنا یا نماز کے وقت چہرہ قبروں کی طرف کرنا،نماز ہر اس مسجد میں پڑھنا حرام ہے وہ قبر کے اوپر بنی ہو اور نماز وہاں پڑھنا باطل ہے اور ایسی مسجد کا گرانا واجب ہے۔دلیل:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ یہود و نصاری پر لعنت کرے کیونکہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں پر مساجد بنائیں ہیں۔
Flag Counter