Maktaba Wahhabi

97 - 171
اور زمین کے اندھیروں میں کوئی دانہ نہیں اور نہ کوئی تر ہے اور نہ خشک مگر وہ ایک واضح کتاب میں ہے۔‘‘ ۲۵۳۔ اور اس کے بعد یہ جاننا ضروری ہے کہ: ’’اللہ تعالیٰ بروز قیامت اہل ایمان کے سامنے تجلی فرمائیں گے، اللہ انہیں دیکھیں گے اور وہ اللہ تعالیٰ کو دیکھیں گے۔ اللہ تعالیٰ اُن سے گفتگو بھی کریں گے اور وہ اللہ سے گفتگو کریں گے، اور اس کو سلام کریں گے اللہ اُن کو دیکھ کر خوش ہوں گے، وہ اللہ کو دیکھ کر خوشی سے ہنسیں گے، اور اس میں انہیں کوئی تھکاوٹ یا تنگی نہیں ہوگی۔‘‘ 1 1۔ حدیث جابر رواہ مسلم: ۳۸۸۔ أحمد: ۱۴۷۲۱۔ ٭ جو کوئی ان باتوں کو جھٹلائے، یا رد کرے، یا ان میں شک کرے یہ اس کے رایوں پر شک کرے، تو یقیناً اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا۔ وہ اللہ اور اس کے رسول سے بری ہو گیا، اور اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول اس سے بری ہیں ۔ علماء نے ایسے ہی کہا ہے، اور ان میں سے بعض نے اس پر قسمیں اٹھائی ہیں ۔‘‘ 1 الإبانۃ: ۵۷۔ باب إثبات الرؤیۃ۔ فضل بن زیاد کہتے ہیں : میں نے احمد بن حنبل سے سنا، آپ کو ایک آدمی کے بارے میں اطلاع دی گئی کہ وہ کہتا ہے اللہ تعالیٰ آخرت میں نہیں دیکھے جائیں گے‘‘ تو آپ بہت زیادہ غصہ ہوئے، اور پھر فرمایا: جو کوئی یہ کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ آخرت میں نہیں دیکھے جائیں گے تو یقیناً وہ انسان کافر ہو گیا۔ اس پر اللہ کی لعنت ہو اور تمام لوگوں کا غصہ ہو۔ کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا: ﴿وُجُوْہٌ یَّوْمَئِذٍ نَّاضِرَۃٌo اِِلٰی رَبِّہَا نَاظِرَۃٌo﴾ (القیامۃ: ۲۲۔ ۲۳) ’’اس دن کئی چہرے ترو تازہ ہوں گے۔ اپنے رب کی طرف دیکھنے والے۔‘‘ ﴿کَلَّا اِِنَّہُمْ عَنْ رَبِّہِمْ یَوْمَئِذٍ لَّمَحْجُوبُوْنَo﴾ (المطففین: ۱۵) ’’ہر گز نہیں ، بے شک وہ اس دن یقیناً اپنے رب سے حجاب میں ہوں گے۔‘‘
Flag Counter