Maktaba Wahhabi

137 - 171
اور پھر فرمایا: ﴿فَمَنِ افْتَرٰی عَلیَ اللّٰہِ الْکَذِبَ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَo﴾ (آل عمران: ۹۴) ’’پھر جس نے اس کے بعد اللہ پر جھوٹ باندھا تو وہی ظالم ہیں ۔‘‘ امام طبری نے صحیح سند کے ساتھ حضرت ابن عباس سے اس آیت کی تفسیر میں نقل کیا ہے: ﴿فَمَنِ افْتَرٰی عَلیَ اللّٰہِ الْکَذِبَ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَo﴾ (آل عمران: ۹۴) ’’پھر جس نے اس کے بعد اللہ پر جھوٹ باندھا تو وہی ظالم ہیں ۔‘‘ فرمایا: ’’حضرت یعقوب علیہ السلام کو عرق النساء کی بیماری تھی۔ تو آپ نے نذر مانی اگر اللہ تعالیٰ نے انہیں شفا دے دی تو وہ اونٹ کا گوشت نہیں کھائیں گے۔ تو یہودیوں نے بھی اپنے اوپر اس کو حرام کر دیا۔‘‘ پھر آپ نے یہ آپ یہ آیت پڑھی: ﴿قُلْ فَاْتُوْا بِالتَّوْرٰیۃِ فَاتْلُوْہَآ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَo﴾ (آل عمران: ۹۳) ’’کہہ دے تو لاؤ تورات، پھر اسے پڑھو، اگر تم سچے ہو۔‘‘ یعنی یہ معاملہ تورات کے نزول سے پہلے کا ہے۔ 1 الطبری: ۴؍ ۱۔ العجاب فی بیان الأسباب: ۲؍ ۷۱۲۔ ۳۶۴۔ پھر اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ چیزوں کو حرام کہنے کے بارے میں روافض میں یہود کی مشابہت پائی جاتی ہے۔ وہ اللہ تعالیٰ کے فرامین کو ٹھکراتے ہیں ، اور اس پر بہتان گھڑتے ہیں ۔ ایسے ہی انہوں نے ایک قسم کی مچھلی (جری)اور اُونٹ کے گوشت کو حرام کہا ہے۔
Flag Counter