Maktaba Wahhabi

79 - 219
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’قیامت کے روز تکبر کرنے والوں کو چیونٹیوں کی مانند انسانوں کی شکل میں اٹھایاجائے گا ان پر ہر طرف سے ذلت چھائی ہوئی ہوگی جہنم میں وہ ایک جیل کی طرف ہانکے جائیں گے جس کا نام ’’بولس‘‘ ہوگا۔بدترین آگ ان کو گھیر لے گی اور انہیں جہنمیوں کے جسموں سے رسنے والے)پیپ اور خون وغیرہ) پینے کو دیا جائے گا جسے ’’طینۃالخبال ‘‘کہا جاتا ہے۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 69:جہنم کے عذاب سے جہنمی جل کر کوئلے کی طرح سیاہ ہوجائیں گے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ (( یَدْخُلُ اَھْلِ الْجَنَّۃِ الْجَنَّۃَ وَاَھْلُ النَّاَرِ النَّارَ یَقُوْلُ اللّٰہِ تَعَالٰی اَخْرِجُوْا مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖ مِثْقَالُ حَبَّۃٍ مِّنْ خَرْدَلٍ مِنْ اِیْمَانٍ فَیَخْرُجُوْنَ مِنْھَا قَدِامْتُحِشُّوْا وعَادُوْا جُمَمًا فَیُلْقَوْنَ فِیْ نَھْرِ الْحَیَا اَوِ الْحَیَاۃِ شَکَّ مَالِکٌ فَیَنْبُتُوْنَ کَمَا تَنْبُتُ الْحَبَّۃُ فِیْ جَانِبِ السَّیْلِ ، اَلَمْ تَرَاَنَّھَا تَخْرُجُ صَفْرَاَ مُلْتَوِیَۃً ))۔رَوَاہ الْبُخَارِیُّ [1] حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’حساب کتاب کے بعد جنتی جنت میں چلے جائیں گے جہنمی جہنم میں چلے جائیں گے پھر اللہ تعالیٰ(جب چاہےگا)ارشاد فرمائے گا جس آدمی کے دل میں رائی کے دانے کے برابر ایمان ہے اسے بھی جہنم سے نکال دو چنانچہ جہنمی نکالے جائیں گے اور وہ(جل کر کوئلے کی طرح)سیاہ ہوچکے ہوں گے۔پھر وہ نہر برسات یا نہر حیات(حدیث کے روای امام مالک رحمہ اللہ کو شک ہے کہ نہر برسات ہے یا نہر حیات)میں ڈالے جائیں گے جس سے وہ یوں(نئے سرے سے)اُگ آئیں گے جیسے کسی ندی کے کنارے دانہ اگ آتاہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’کیا تم نے دیکھا نہیں کہ (ندی کے کنارے)دانہ(کیساخوبصورت)زرد زرد اور لپٹا ہوا اگتا ہے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 70:جہنمی جہنم میں اس قدر آنسو بہائیں گے کہ ان میں کشتیاں چلائی جا سکیں گی۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ قَیْسٍ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ (( اِنَّ اَھْلَ النَّارِ لَیَبْکُوْنَ حَتّٰی لَوْ
Flag Counter