Maktaba Wahhabi

71 - 219
مسئلہ 46:جہنم کا داروغہ جہنم کی آگ مسلسل دہکا رہا ہے۔ عَنْ سَمُرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ((رَأَیْتُ اللَّیْلَۃَ رَجُلَیْنِ اٰتَیَانِیْ قَالَ الَّذِیْ یُوْقِدُ النَّارَ مَالِکٌ خَازِنُ النَّارِ وَ اَنَا جِبْرِیْلُ وَ ھٰذَا مِیْکَائِیْل))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں نے آج رات خواب دیکھا ہے جس میں دو شخص میرے پاس آئے اور دونوں نے کہا کہ یہ جو آگ بھڑکا رہا ہے جہنم کا داروغہ ہے میں جبرائیل ہوں اور یہ میکائیل ہیں۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے مسئلہ 47: اگر لوگ جہنم کی آگ دیکھ لیں تو ہنسنا چھوڑ دیں،بیویوں سے ملنے کی خواہش ترک کردیں،شہر کی آرام دہ زندگی چھوڑ کر جنگلوں میں جا بسیں اور ہر وقت آگ سے اللہ کی پناہ طلب کرتے رہیں۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((اِنَّیْ اَرٰی مَالاَ تَرَوْنَ وَ اَسْمَعُ مَالاَ تَسْمَعُوْنَ اِنَّ السَّمَائَ اَطَّتْ وَ حَقَّ لَھَا اَنْ تَئِطَّ مَا فِیْھَا مَوْضِعُ اَرْبَع ِ اَصَابِعَ اِلاَّ وَ مَلَکٌ وَاضِعٌ جَبْھَتَہٗ سَاجِدًا لِلّٰہِ وَاللّٰہِ لَوْ تَعْلَمُوْنَ مَا اَعْلَمُ لَضَحِکْتُمْ قَلِیلْاً وَ لَبَکَیْتُمْ کَثِیْرًا وَ مَا تَلَذَّذْتُمْ بِالنِّسَائِ عَلَی الْفُرُشَاتِ وَ لَخَرَجْتُمْ اِلَی الصُّعُدَاتِ تَجَارُوْنَ اِلَی اللّٰہِ)) روَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [2] حضر،ت ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں وہ چیزیں دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے اور وہ کچھ سنتا ہوں جو تم نہیں سنتے بے شک آسمان چر چرا رہا ہے اور اسے چرچرانا ہی چاہئے کیونکہ اس میں کہیں بھی ایک بالشت بھر جگہ ایسی نہیں جہاں کسی فرشتے کا سر سجدہ میں نہ ہو۔واللہ! اگر تم وہ باتیں جان لو جو میں جانتا ہوں تو کم ہنسو اور زیادہ رؤو،بستروں پر عورتوں سے لطف اندوز ہونا چھوڑ دو اور اللہ کی پناہ طلب کرنے جنگلوں اور صحراؤں کی طرف نکل جاؤ۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے وضاحت : مسند احمد کی روایت میں ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے دریافت کیا ’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے کیا دیکھا ہے؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’میں نے جنت اور جہنم دیکھی ہے۔‘‘والعلم عنداللّٰہ!
Flag Counter