اٰمَنَّا فَاغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَا وَ اَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَO فَاتَّخَذْتُمُوْھُمْ سِخْرِیًّا حَتّٰی اَنْسَوْکُمْ ذِکْرِیْ وَ کُنْتُمْ مِّنْھُمْ تَضْحَکُوْنَ،﴾ (110۔106:23) ’’جہنمی کہیں گے اے ہمارے پرودگار!ہماری بدبختی ہم پر چھا گئی ہم واقعی گمراہ لوگ تھے اے ہمارے رب!اب ہمیں یہاں سے نکال دے دوبارہ ایسا قصور کریں تو ہم ظالم ہوں گے۔اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا’’دور ہوجاؤ میرے سامنے سے،پڑے رہو،اسی میں اور مجھ سے بات نہ کرو،تم وہی لوگ ہو کہ میرے کچھ بندے جب کہتے تھے کہ اے ہمارے رب!ہم ایمان لائے ہمیں معاف فرمادے ہم پر رحم کر تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے تو تم نے ان کا مذاق بنا لیا یہاں تک کہ ان سے ضد نے تمہیں یہ بھی بھلا دیا کہ میں بھی کوئی ہوں اور تم ان پر ہنستے رہے۔‘‘(سورہ مومنون،آیت 110۔106) مسئلہ 226:آگ کا عذاب دیکھ کر کافر چند لمحوں کی مہلت طلب کریں گے تاکہ ایمان لے آئیں لیکن ان کی درخواست رد کردی جائے گی۔ ﴿ وَ اَنْذِرِ النَّاسَ یَوْمَ یَاْتِیْھِمُ الْعَذَابُ فَیَقُوْلُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا رَبَّنَآ اَخِّرْنَآ اِلٰیٓ اَجَلٍ قَرِیْبٍ نُّجِبْ دَعْوَتَکَ وَ نَتَّبِعِ الرُّسُلَ اَوَلَمْ تَکُوْنُوْا اَقْسَمْتُمْ مِّنْ قَبْلُ مَالَکُمْ مِّنْ زَوَالٍ،﴾ (44:14) ’’اے محمد!کافروں کو اس دن سے ڈراؤ جب عذاب انہیں آ لے گا اور یہ ظالم کہیں گے ’اے ہمارے رب !ہمیں تھوڑی سی مہلت اور دے دے ہم تیری دعوت قبول کریں گے اور رسولوں کی پیروی کریں گے (مگرانہیں صاف صاف جواب دے دیا جائےگا)کیا تم وہی لوگ نہیں ہو جو اس سے پہلے قسمیں کھا کھا کر کہتے تھے کہ ہم پر تو کبھی زوال آنا ہی نہیں۔‘‘(سورہ ابراہیم،آیت 44) مسئلہ 227:جہنم کے کنارے کھڑے کافروں کی آرزو ’’کاش! ایک دفعہ دنیا میں پھر واپس بھیج دیئے جائیں۔‘‘ ﴿ وَلَوْ تَرٰی اِذْ وُقِفُوْا عَلَی النَّارِ فَقَالُوْا یٰلَیْتَنَا نُرَدُّ وَ لاَ نُکَذِّبَ بِٰایٰتِ رَبِّنَا وَ نَکُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ ، ﴾(27:6) |