Maktaba Wahhabi

91 - 277
{ یَحْلِفُوْنَ بِاللّٰہِ لَکُمْ لِیُرْضُوْکُمْ وَ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗٓ اَحَقُّ اَنْ یُّرْضُوْہُ اِنْ کَانُوْا مُؤْمِنِیْنَ} [التوبۃ 62 ] ’’تمھارے لیے اللہ کی قسم کھاتے ہیں، تاکہ تمھیں خوش کریں، حالانکہ اللہ اور اس کا رسول زیادہ حق دار ہے کہ وہ اسے خوش کریں، اگر وہ مومن ہیں۔‘‘ ’’ ہم تک یہ بات پہنچی ہے کہ : منافقین میں سے ایک آدمی نے کہا: اللہ کی قسم !اگر یہ لوگ ہم سے بہتر اور افضل ہیں؛ اور اگر وہ بات سچ ہے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کہہ رہے ہیں ؛ تو پھر ہم گدھے سے بھی بدتر ہیں۔اسے مسلمانوں میں سے ایک آدمی نے سن لیا؛اس نے کہا : اللہ کی قسم! جو کچھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے ہیں؛ وہ برحق ہے؛ اور تم لوگ یقیناً گدہے سے بھی بدتر ہو۔ پھر یہ آدمی شکایت لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوگیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آدمی بھیج کر اس منافق کو بلا لیا۔ اور اس سے پوچھا: تم آخر کیوں کر ایسی بات کہہ رہے تھے؟تو وہ ادھر ادھر کرنے لگا اور قسمیں اٹھانے لگا کہ اس نے یہ بات نہیں کی۔ اس پر مسلمان دعا کرنے لگا: یا اللہ سچے کوسچا کردے؛ اور جھوٹے کو جھوٹا کردے۔ تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں: { یَحْلِفُوْنَ بِاللّٰہِ لَکُمْ لِیُرْضُوْکُمْ وَ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗٓ اَحَقُّ اَنْ یُّرْضُوْہُ اِنْ کَانُوْا مُؤْمِنِیْنَ} [التوبۃ 62 ] ’’تمھارے لیے اللہ کی قسم کھاتے ہیں، تاکہ تمھیں خوش کریں حالانکہ اللہ اور اس کا رسول زیادہ حق دار ہیں کہ وہ اسے خوش کریں اگر وہ مومن ہیں۔‘‘ [تفسیر الطبری 6؍407] ۳۔ غزوہ تبوک کے موقعہ پر بعض منافقین نے آپس میں گفتگو کے دوران نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا مذاق اڑایا ؛تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں جن میں ان کے احوال سے پردہ چاک کیا گیا تھا؛ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
Flag Counter