Maktaba Wahhabi

116 - 277
کافر مریں گے ۔ تویہ بالکل ویسے ہی ہوا۔ اگر یہ لوگ زبان سے کہہ دیتے کہ ہم اسلام لائے ہیں؛ تو کافروں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نکتہ چینی اوررَد کرنے کا ایک موقعہ مل جاتا ۔لیکن یہاں پر بات کچھ اور ہی تھی۔ اللہ تعالیٰ کو علم تھا کہ یہ دونوں اسلام قبول نہیں کریں گے۔ نہ ہی ظاہری طور پر او رنہ ہی باطنی طور پر ؛ تو اس بارے میں خبر بھی دیدی۔‘‘ [زاد المسیر9؍260] امام بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’ابو لہب بدرکے چندروز بعد عدسہ کی بیماری سے ہلاک ہوگیا۔تین دن تک اس کی لاش یونہی پڑی رہی؛ حتیٰ کہ اس کی بدبو پھیل گئی پھر کرائے کے حبشیوں سے اسے دفن کروایا۔ یہ غیب کی ایسی خبر تھی جو کہ بالکل واقعہ کے مطابق پوری ہوئی۔‘‘ [البیضاوی 5؍544] ۷۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ خبر دی تھی کہ قرآن محفوظ رہے گا؛ اس میں نہ ہی کوئی کمی بیشی ہوسکے گی اور نہ ہی یہ کتاب ضائع ہوگی۔ حالانکہ اس سے قبل جو کتابیں گزر چکی ہیں ان میں تبدیلی و تحریف ؛ کمی بیشی لاحق ہوئی اوریہ کتابیں [کلی یا جزوی طورپر]ضائع ہوگئیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں: {اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ} [الحجر 9] ’’بے شک ہم نے ہی قرآن نازل کیا ہے اور بے شک ہم اس کے محافظ ہیں۔‘‘ علامہ طبری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں: {اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ-وہو القرآن - وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ} لحجر9] ’’بیشک ہم نے ہی اس ذکر -یعنی قرآن- کو نازل کیا اوریقیناًہم اس کے محافظ ہیں۔‘‘ ’’یہ فرمایا جارہا ہے کہ : ہم اس قرآن کے محافظ ہیں؛ اس میں کچھ باطل اپنی طرف
Flag Counter