Maktaba Wahhabi

114 - 277
قبرص، قیروان وسبتہ سے چین تک آپ کے زمانے میں فتح ہوئے۔ کسری قتل کردیا گیا اس کے ملک کانام و نشان تک کھود کر پھینک دیا گیا اور ہزارہا برس کے آتش کدے بجھا دئیے گئے اور ہر اونچے ٹیلے سے صدائے اللہ اکبر آنے لگی۔ دوسری جانب مدائن، عراق، خراسان، اھواز سب فتح ہوگئے ترکوں سے جنگ عظیم ہوئی آخر ان کا بڑا بادشاہ خاقان خاک میں ملا؛ ذلیل وخوار ہوااور زمین کے مشرقی اور مغربی کونوں نے اپنے خراج بارگاہ خلافت عثمانی میں پہنچوائے۔ حق تو یہ ہے کہ مجاہدین کی ان جانبازیوں میں جان ڈالنے والی چیز حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی تلاوت قرآن کی برکت تھی۔ آپ کو قرآن سے کچھ ایساشغف تھا جو بیان سے باہر ہے۔ قرآن کے جمع ومحفوظ کرنے، نشرو اشاعت، اس کے رعایت و نگہداشت میں جو نمایاں خدمتیں خلیفہ ثالث نے انجام دیں وہ یقینا عدیم المثال ہیں۔ آپ کے زمانے کو دیکھو اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اس پیش گوئی کو دیکھو کہ آپ نے فرمایا تھا : ’’میرے لیے زمین سمیٹ دی گئی حتی کہ میں نے مشرق ومغرب دیکھے عنقریب میری امت کی سلطنت وہاں تک پہنچ جائے گی جہاں تک اس وقت مجھے دکھائی گئی ہے۔‘‘ ’’آج ہم ان نعمتوں سے بہرہ ور ہورہے ہیں جن کا اللہ اور اس کے رسول نے ہم سے وعدہ کیا تھا۔ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا۔ہم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان کی دعا کرتے ہیں۔ اوراس کا شکر اس طرح سے بجا لاتے ہیں جس سے ہمارا رب ہم سے راضی ہوجائے۔‘‘ [تفسیر ابن کثیر 6؍70] ۶۔ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت کا اعلان فرمایا؛ اور لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے دین کی دعوت دینی شروع کی ؛تو آپ کی قوم کے اکثر لوگ اس کے مقابلہ میں کھڑے ہوگئے؛ آپ سے لڑائی کی؛ اور آپ کو ہر طرح کی تکالیف دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے زیادہ تکلیف
Flag Counter