Maktaba Wahhabi

110 - 277
یہ بشارت غزوہ بدر کے موقع پر پوری ہوئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مخالفین جمع ہوگئے؛ ان کی تعداد ایک ہزار تھی۔ اوریہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھیوں سے قتال کرنا چاہتے تھے جن کی تعداد تین سو تیرہ تھی۔ حالانکہ مسلمان ان سے جنگ کرنے کے لیے نہیں نکلے تھے۔ جب کہ مشرکین آپ سے جنگ کرنے کے لیے ہی نکلے تھے؛ اور ان کی تیاری مکمل تھی۔لیکن اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فتح عطا فرمائی۔کفار کو شکست ہوئی اور وہ پسپائی اختیار کرتے ہوئے بھاگ کھڑے ہوئے۔ امام طبری رحمۃ اللہ علیہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں ؛ آپ فرماتے ہیں: جب یہ آیت نازل ہوئی :{سَیُہْزَمُ الْجَمْعُ } ’’عنقریب یہ جماعت شکست کھائے گی۔‘‘ تو میں یہ کہنے لگا: ’’کس جماعت کو شکست ہوگی؟؛جب بدر کا دن تھا میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ڈھال پہنے ہوئے ارشاد فرمارہے ہیں: {سَیُہْزَمُ الْجَمْعُ وَیُوَلُّوْنَ الدُّبُرَ} ’’عنقریب یہ جماعت شکست کھائے گی اور وہ پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔‘‘ امام طبری رحمۃ اللہ علیہ اس آیت کا اپنے سے پہلے والی آیت سے ربط بیان کررہے ہیں: {اَمْ یَقُوْلُوْنَ نَحْنُ جَمِیْعٌ مُّنْتَصِرٌ } [القمر۴۴] ’’یا وہ کہتے ہیں کہ ہم ایک جماعت ہیں، جو جیت کر رہنے والے ہیں۔‘‘ فرمایا: اللہ سبحانہ وتعالیٰ فرماتے ہیں: ’’کیا یہ کفار قریش کہتے ہیں کہ: ہم ان لوگوں سے بدلہ لیکر رہیں گے جو ہمارے متعلق برائی یا تکلیف کا ارادہ کریں۔اور ہم سے جنگ کرکے ہماری جماعت کا شیرازہ بکھیرنا چاہے۔‘‘ تو اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا: {سَیُہْزَمُ الْجَمْعُ وَیُوَلُّوْنَ الدُّبُرَ} ’’عنقریب یہ جماعت شکست کھائے گی[جماعت سے مراد کفار قریش کی جماعت ہے] اوروہ پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔‘‘
Flag Counter