کسی کو نا حق قتل کرنا ، زنا کرنا ، یتیم کا مال احسن طریقہ کے بغیر لینا ، ان تمام باتوں سے منع کیا ہے ، انہی باتوں کو بیان کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
(كُلُّ ذَلِكَ كَانَ سَيِّئُهُ عِنْدَ رَبِّكَ مَكْرُوهًا )(الإسرائ: ۳۸)
’’یہ سب کام، ان کا برا تیرے رب کے ہاں ہمیشہ سے ناپسندیدہ ہے۔‘‘
اللہ سبحان و تعالیٰ فساد کو پسند نہیں کرتا ، اور نہ اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کے بندے کفر کریں بندے کو حکم ہے کہ اللہ کی بارگاہ میں ہر وقت توبہ کریں ، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
(وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ )(النور :۳۱)
’’ اے مومنو ! تم سب کے سب اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرو تاکہ تم نجات پائو۔ ‘‘
صحیح بخاری میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
((أَیُّہَا النَّاسُ تُوْبُوْا اِلٰی رَبِّکُمْ ، فَوَ الَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ ، اِنِّیْ لَأَسْتَغْفِرُ وَ أَتُوْبیُ اِلَیْہِ فِی الْیَوْمِ أَکْثَرَ مِنْ سَبْعِیْنَ مَرَّۃً۔))[1]
’’اے لوگو ! اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرو ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، میں دن میں ستر مرتبہ سے زیادہ اللہ تعالیٰ سے توبہ و استغفار کرتا ہوں۔ ‘‘
صحیح مسلم میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
((وَاِنَّہُ لَیُغَانُ عَلٰی قَلْبِیْ وَ اِنِّیْ لَأَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ فِی الْیَوْمِ مِائَۃَ مَرَّۃٍ۔))[2]
|