Maktaba Wahhabi

60 - 276
﴿مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ اللّٰهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ﴾ ’’محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں بلکہ وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں۔‘‘[1] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں عاقب (آخر میں آنے والا) ہوں جس کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔‘‘ [2] جو شخص بھی اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی ہو سکتا ہے،وہ قادیانی ہو یا کوئی اور تو اس نے کفر کا ارتکاب کیا اور اس کا ایمان ضائع ہو گیا۔ ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی ایسی صفت سے متصف کرنا جو کہ اللہ تعالیٰ کے لیے خاص ہو جیساکہ بعض گمراہ کن صوفیوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عالم الغیب ٹھہرایا ہے یہاں تک کہ ان کے کسی شاعر کا کہنا ہے: ﴿قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللّٰهُ ۚ﴾ ’’اے غیب جاننے والے ہم نے آپ ہی کو ذریعۂ حفاظت بنایا ہے۔ اے دلوں کو شفا دینے والے تم پر درود ہو۔‘‘ ٭ اسی طرح وہ لوگ ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد اور شفا جیسی وہ چیزیں طلب کرتے ہیں جو صرف اللہ کے قبضۂ قدرت میں ہیں،جیسا کہ آج کل بہت سے مسلمانوں کی یہی يَا علام الغُيوب قَد لجَأْنَا إِليَك يَا شفَاءَ القُلُوب الصلاَة عَلَيك
Flag Counter