الغرض ان معبودان باطلہ سے عاجز ودرماندہ اور کمزور کوئی چیز نہیں ہے،تو کیسے ایک عقلمند شخص اللہ کو چھوڑ کر ان کی عبادت کو اچھا سمجھتا ہے؟۔
یہ مثال شرک کے بطلان اور مشرکین کی جہالت کے بیان میں اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ ایک بلیغ ترین مثال ہے۔[1]
۲- شرک کے بطلان،مشرکین کے خسارہ اور انہیں اپنے مقصود کے برعکس حاصل ہونے کے سلسلہ کی ایک بہترین اور واضح الدلالت مثال اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:
﴿مَثَلُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ أَوْلِیَائَ کَمَثَلِ الْعَنْکَبُوْتِ اتَّخَذَتْ بَیْتاً وَإِنَّ أَوْھَنَ الْبُیُوْتِ لَبَیْتُ الْعَنْکَبُوْتِ لَوْکَانُوْا یَعْلَمُوْنَ،إِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَا یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہِ مِنْ شَيْئٍ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ،وَتِلْکَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُھَا لِلنَّاسِ وَمَا یَعْقِلُھَا إِلَّا الْعَالِمُوْنَ﴾ [2]
|