اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اللہ کے علاوہ اوروں کو شریک ٹھہراکر ان سے ایسی محبت رکھتے ہیں جیسی محبت اللہ سے ہونی چاہئے۔
دوسری قسم:شرک اصغر جو مشرک کو دین اسلام سے خارج نہیں کرتا،معمولی ریاء ونمود اسی قبیل سے ہے،ہم اس سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں ‘ ارشاد باری ہے:
﴿فَمَنْ کَانَ یَرْجُوْ لِقَائَ رَبِّہٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلاً صَالِحاً وَّلَا یُشْرِکْ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖ أَحَداً﴾[1]
تو جسے بھی اپنے پروردگار سے ملنے کی آرزو ہو اسے چاہئے کہ نیک اعمال کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرے۔
اور اسی قبیل سے غیر اللہ کی قسم کھانابھی ہے،ارشاد نبوی ہے:
(( من حلف بغیر اللّٰہ فقد کفر أو أشرک)) [2]
جس نے غیر اللہ کی قسم کھائی اس نے کفر کیا یا شرک کیا۔
اور اسی قبیل سے آدمی کا ’’اگر اللہ نہ ہوتا اور آپ‘‘یا’’جو اللہ چاہے اور
|