Maktaba Wahhabi

62 - 325
نماز پڑھی ‘ہم لوگ مسجد سے نکلے اور پانی میں چلتے ہوئے گھروں تک پہنچے۔‘‘ ایک اور روایت میں تو یہاں تک ہے کہ ’’بارش اتنی ہوئی کہ آدمی کا گھر تک پہنچنا مشکل ہوگیا۔اس روز پورے دن تک بارش ہوتی رہی ‘پھر دوسرے تیسرے دن حتیٰ کہ دوسرے جمعہ تک ہوتی رہی‘بند ہی نہیں ہوئی۔مدینہ کی نالیوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی۔اﷲگواہ ہم نے چھ دن تک سورج نہیں دیکھا۔‘‘ پھر وہی دیہاتی دوسرے جمعہ کو اسی روز دروازے سے مسجد میں داخل ہوا۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے ‘وہ آپ کے سامنے آکر کھڑا ہوگیا اور کہنے لگا گھر گر گئے ‘راستے کٹ گئے ‘مویشی ہلاک ہوگئے اور مال پانی میں غرق ہوگئے۔آپ اﷲسے دعا فرمائیے کہ بارش بند کردے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا اُٹھے ‘اپنا ہاتھ دُعا کے لئے اُٹھایا اور فرمایا: اَللّٰہُمَّ حَوَالَیْنَا وَلَا عَلَیْنَا ‘ اَللّٰہُمَّ عَلٰی رُئُ وْسِ الْجِبَالِ وَالْاٰکَامِ ‘ وَبُطُوْنِ الْاَوْدِیَۃِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ ’’اے اﷲ‘بارش ہم پر نہیں ہمارے آس پاس برسا۔اے اﷲ‘پہاڑوں اور ٹیلوں کی چوٹیوں پر برسا اور وادیوں کے نشیب اور جنگلوں پر برسا۔‘‘ آپ ہاتھ سے بدلی کی طرف اشارہ کرتے اوربدلی گڑھے کی طرح پھٹتی جاتی تھی۔حضرت انس رضی اﷲعنہ فرماتے ہیں کہ میں نے آسمان کی طرف دیکھا تو مدینہ کی سمت کی بدلیاں داہنے بائیں طرف چھٹنے لگیں ‘جیسے پردہ ہٹا لیا گیا ہو۔ہم مسجد سے نکلے تو دُھوپ چمک رہی تھی۔اﷲنے اپنے نبی کی کرامت اور دُعا کی قبولیت لوگوں پر
Flag Counter