Maktaba Wahhabi

57 - 325
چٹان کے سبب ہم جس مصیبت میں ہیں اس کو ہم سے دور فرما۔‘‘چٹان کھسک گئی اور سب لوگ نکل کر چلے گئے۔ اِس حدیث سے واضح ہوگیا کہ ان تینوں مومن مردوں کو جب مصیبت نے جکڑلیا اور وہ تنگی میں پڑگئے اور اپنی نجات کی تمام راہوں سے وہ مایوس ہوگئے اور صرف اﷲتبارک وتعالیٰ ہی کی راہ کو کھلا پایا تو وہ سب اﷲہی کی طرف رجوع ہوئے اور اس کو پورے خلوص کے ساتھ پکارا اور دعاکرتے وقت اپنے ان اعمال صالح کو یاد کیا۔جنہیں انہوں نے امن واطمینان کے وقت کیا تھا اِس اُمید پر کہ مصیبت کے وقت میں ان اعمال کے سبب اﷲان پر رحم فرمائے گا ‘جیسا کہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں وارد ہے۔‘‘سہولت کے وقت اﷲکی معرفت حاصل کرو ‘مشکل کے وقت اﷲتُم کو پہچان لے گا۔’’سب نے اﷲسبحانہ وتعالیٰ کی بارگاہ میں ان اعمال کا وسیلہ لیا۔پہلے شخص نے والدین کے ساتھ اپنے حسن سلوک اور اپنی شدید محبت اور نرمی کا وسیلہ لیا۔ایسی رافت ورحمت تو انبیاء کرام کے علاوہ شاید ہی کوئی دوسرا نسان اپنے والدین کے ساتھ کرسکتا ہو۔ دوسرے شخص نے اپنی اس چچازاد محبوبہ کے ساتھ زنا سے بچنے کا وسیلہ لیا جس سے وہ سب سے زیاہ محبت کرتا تھا حالانکہ وہ اس پر پوری طرح قابو پاچکا تھا اور لڑکی اپنی بھوک اورتنگی کے سبب دِل کی کراہت کے باوجود خود کو اس کے سپرد کرچکی تھی ‘پھر بھی اس نے اس کو اﷲکی یاد دلائی جس سے اس کا
Flag Counter