Maktaba Wahhabi

197 - 325
تباہ ہورہے ہیں۔چنانچہ آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم خواب میں ان کے پاس آئے اور انہیں بشارت دی کہ عنقریب لوگوں کو پانی دیا جائے گا۔ ۱۰۔ صحیح بخاری میں حضرت انس رضی اﷲعنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اﷲکا معمول تھا کہ جب لوگ قحط کا شکار ہوتے تو آنحضرت صلی ا ﷲعلیہ وسلم کے چچا حضرت عباس رضی اﷲعنہ کے ذریعہ پانی طلب کیا کرتے اور کہتے: اللّٰھم کنّا نتوسّل الیک بنبیّنا فتسقینا وانّا نتوسل الیک بعم نبیّنا فاسقنا قال فیسقون ’’اے اﷲہم تیری طرف تیرے نبی کا وسیلہ لیتے تھے تو تو ہمیں سیراب کرتا تھا ‘اور اب ہم تیرے نبی کے چچا کے وسیلہ سے پانی طلب کرتے ہیں تو ہمیں سیراب فرما۔راوی کابیان ہے کہ لوگ سیرا ب کئے جاتے تھے۔‘‘ ۱۱۔ مسند دارمی میں ابوالجوزاء سے روایت ہے کہ اہل مدینہ سخت قحط میں مبتلا ہوئے اور حضرت عائشہ رضی اﷲعنہا کے پاس شکایت لے کر گئے۔آپ نے فرمایاکہ ’’ آنحضرت کی قبر کی طرف دیکھو اور قبر کے پاس سے آسمان تک ایک روشندان بناؤاس طرح کے قبر اور آسمان کے درمیان چھت باقی نہ رہے۔‘‘لوگوں نے ایسا ہی کیا ‘جس کے بعد بارش ہوئی ‘یہاں تک کہ ہریالی اگ آئی اور اونٹ فربہ ہوگئے اتنے کہ چربی سے لد گئے۔اسی مناسبت سے اس سال کا نام ہی ’’عام الفتق‘‘پڑگیا۔ ۱۲۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب کی روایت ہے کہ آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کو دفن کردینے کے تین دن بعد ہمارے پاس ایک دیہاتی آیا اورآنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کی
Flag Counter