Maktaba Wahhabi

195 - 325
اَللّٰھُمَّ انی اسئلک واتوجہ الیک بنبیک محمد نبیّ الرحمۃ یا محمد انّی اتوجّہ بک الی ربّی فی حاجتی لتقضی ‘ اللّٰھم شفعہ فیّ ’’اے اﷲسوال کرتا ہوں تجھ سے اور متوجہ ہوتا ہوں تیری طرف تیرے نبی رحمت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلہ سے ‘اے محمد‘میں متوجہ ہوتا ہوں آپ کے وسیلے سے اپنے رب کی طرف اپنی ضرورت کے بارے میں تاکہ آپ اسے پوری کردیں۔اے اﷲ‘ان کی شفاعت میرے بارے میں قبول فرما۔‘‘ روشنی لوٹ آئی اور وہ دیکھنے لگا۔ابن حنیف کابیان ہے کہ ابھی ہم مجلس سے اٹھیں بھی نہ تھے اور گفتگو ہوہی رہی تھی کہ وہ ہمارے پاس اس حالت میں آیا کہ لگتا تھا کہ وہ کبھی اندھا ہی نہ تھا۔ ۶۔ ایک شخص حضرت عثمان بن عفان رضی اﷲعنہ کے پاس ان کی خلافت کے زمانے میں اپنی ایک ضرورت لے کر برابرآیا کرتا تھا ‘لیکن حضرت عثمان اس کی طرف متوجہ نہیں ہوتے تھے۔اس شخص نے عثمان بن حنیف سے اس کی شکایت کی۔انہوں نے اس کو مشورہ دیا کہ وضو خانے میں جاکر وضو کرو اور مسجد میں آکرنماز پڑھ کر یہ دعا پڑھو۔ اللّٰھم انی اسئلک واتوجہ الیک بنبیک محمد نبی الرحمۃ یا محمد انّی اتوجہ بک ربّی فی حاجتی لتقضی وتذکر حاجتک ’’اے اﷲتجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف توجہ کرتا ہوں تیرے نبی رحمت محمد صلی اﷲعلیہ وسلم کے واسطے سے۔اے محمد میں اپنے رب کی طرف آپ کے واسطے سے توجہ کرتا ہوں تاکہ میری فلاں حاجت تو پوری کردے اس کے بعد تم اپنی حاجت کو دہراؤ۔‘‘
Flag Counter