’’اے اللہ! ہمیں سیدھی راہ دکھا۔‘‘ یعنی غلو اور کوتاہی کے درمیان اعتدال کی راہ۔ ***** وَقَالَ الْإِمَامُ اَبُوْ عَمْرٍو الْأَوْزَاعِیُّ (۱) عَلَیْکَ بِآثارِ مَنْ سَلَفَ، وَإنْ رَفَضَکَ النَّاسُ (۲) وَإیّاکَ وَآرَائَ الرِّجالِ وَإنْ زَخْرَفُوْہُ لَکَ بِالْقَوْلِ(۳)۔ ترجمہ…: اور امام ابوعمرو اوزاعی نے فرمایا: اسلاف کے نقش قدم پر چلو چاہے لوگ تجھ پر تنقید کریں۔ اور لوگوں کی آراء سے بچو، چاہے وہ تجھ سے چکنی چپڑی باتیں ہی کریں۔ تشریح…: (۱) آپ امام ابوعمرو عبد الرحمن الاوزاعی رحمہ اللہ ہیں جو کہ اہل شام کے امام تھے۔ (۲)… یعنی فضیلت والے زمانوں کے اسلاف اور صحابہ و تابعین رضی اللہ عنہم کے نقش قدم پر چلو۔ قَوْلُہ: وَإنْ رَفَضَکَ النَّاسُ: یعنی اگر لوگ اتباع سلف کی وجہ سے تمہیں تنقید کا نشانہ بنائیں اور ظلم کریں تو تم ان کی طرف توجہ نہ کرنا اور نہ ہی ان کی مذمت سے پریشان ہونا۔ کیونکہ آپ حق پر ہیں، آپ لوگوں کی تعریف اور رضا کے طالب نہیں ہیں۔ بلکہ آپ تو اپنے پروردگار کی رضا اور حق کے متلاشی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ حق صرف اتباع سلف میں ہے۔ چنانچہ جب آپ کسی ایسے آدمی کو دیکھیں جو آپ کو جمود، قدامت پرستی اور رجعت پسندی کا طعنہ دیتا ہے تو آپ ہرگز ان پر توجہ نہ دیں کیونکہ آپ حق پر ہیں اور وہ باطل پر۔ لہٰذا آپ وہم میں مبتلا نہ ہوں۔ (۳)… یہ تنبیہ ہے کہ آپ راہ سلف کو چھوڑ کر لوگوں کی آراء کو اختیار نہ کیجیے جو ان کے بعد کی پیداوار ہیں۔ وَإِنْ زَخْرَفُوْہَا: زخرفۃ: کا معنی ہے خوبصورت کرنا۔ اصل میں زخرف، سونے کو کہتے ہیں۔ قرآن مجید میں ہے: |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |