Maktaba Wahhabi

80 - 440
وَکُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ وَکُلَّ ضَلَالَۃٍ فِي النَّارِ۔))[1] ’’بے شک بہترین بات اللہ کی کتاب ہے اور بہترین راہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ اور بدترین کام نئے کام ہیں اور ہر نیا کام بدعت ہے۔ ہر بدعت گمراہی اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے کا سبب ہے۔‘‘ ***** فَقَالَ النَّبِیُّ صلي للّٰه عليه وسلم : ’’عَلَیْکُمْ بِسُنَّتِیْ (۱) وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیِّیْنَ مِنْ بَعْدِیْ (۲) عَضُّوْا عَلَیْہَا بِالنَّوَاجِذِ (۳)۔ ترجمہ…: چنانچہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لازم پکڑو تم میری سنت کو اور میرے بعد میرے ہدایت یافتہ خلفاء کی سنت کو۔ اسے اپنے دانتوں کے ساتھ مضبوطی سے پکڑلو۔ تشریح…: (۱) سنت سے مراد ہر وہ قول، فعل اور تقریر ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ جو بات بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے وہ سنت ہے اور اس کو قبول کرنا واجب ہے۔ اس کی دلیل ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا آتَاکُمْ الرَّسُوْلُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا﴾ ’’اور رسول تمھیں جو کچھ دے وہ لے لو اور جس سے تمھیں روک دے اس سے رک جاؤ۔‘‘ (الحشر:۷) دوسری جگہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ﴾ (الاحزاب:۲۱) ’’بلاشبہ یقینا تمھارے لیے اللہ کے رسول میں ہمیشہ سے اچھا نمونہ ہے۔‘‘ ایک اور مقام پر فرمایا: ﴿مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰہَ﴾ (النساء:۸۰)
Flag Counter