Maktaba Wahhabi

47 - 440
یا سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اس کی تردید و انکار نہ کرنا۔ جیسا کہ گمراہ لوگ کہتے ہیں: ’’ہم سنت کو حجت مانتے ہیں اور نہ ہی اخبار آحاد کو‘‘۔ یہ اللہ عزوجل اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بیان کردہ باتوں کی تردید اور قرآن کے کچھ حصے پر ایمان لانے اور کچھ کا انکار کرنے کے مترادف ہے۔ بعض لوگ کتاب و سنت کے الفاظ کا تو انکار نہیں کرتے لیکن معانی کا انکار کرتے ہیں۔ وہ یوں کہ تاویل کا راستہ اختیار کرتے ہوئے وہ اس کی غلط تفسیر کرتے ہیں۔ یہی معنی کا انکار ہے جو کہ لفظ کے انکار کی طرح ہی ہے۔ چنانچہ ایسے لوگ دو میں سے ایک راستہ اختیار کرتے ہیں۔ یا تو وہ سرے سے نص کا ہی انکار کرتے ہیں اور اسے بالکل قبول ہی نہیں کرتے۔ یا نص کو بظاہر تو قبول کرتے ہیں لیکن اس کی تاویل کرتے ہوئے اس کو صحیح معنی سے پھیر کر اپنی خواہشات، تصورات، منطقی اور کلامی قواعد اور اپنی نام نہاد عقل کے مطابق بنالیتے ہیں۔ چنانچہ وہ نصوص کو اپنی عقلوں اور انسانی اصطلاحات کے تابع کردیتے ہیں اور یہ درحقیقت کتاب و سنت پر ایمان کے منافی ہے۔ ہم پر واجب ہے کہ کتاب و سنت پر لفظاً اور معناً ایمان لائیں یعنی ان کے الفاظ اور معانی دونوں کو قبول کریں۔ معطلہ اور مؤولہ جیسے گمراہ فرقوں کی طرح ان کی تاویل و تحریف اور غلط تفسیر نہ کریں۔ والتأویل…: یہ ایک گروہ کا مذہب ہے۔ والتشبیہ…: یہ ایک دوسرے گروہ کا مذہب ہے جو کہ لفظ اور معنی دونوں مانتے تو ہیں لیکن اللہ کو اس کی مخلوق کے مشابہ کردیتے ہیں۔ ان کو مُشَبِّہ کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات کو مخلوق کے اسماء و صفات سے تشبیہ دیتے ہیں۔ یہ غالی قسم کے لوگ ہیں جو اثبات میں غلو کرتے ہیں۔ اور پہلی قسم کے لوگ معطلہ ہیں جنھوں نے تنزیہہ اور نفی میں غلو کیا۔ یہ دونوں فرقے راہ حق اور صراط مستقیم سے ہٹے ہوئے ہیں۔ سیدھا راستہ وہ ہے جس پر اہل سنت والجماعت سلفی
Flag Counter