سوال : کیا ’’اَلْمُنْتَقِمُ‘‘ کو اسماء الٰہی میں شمار کیا جائے گا؟ جواب : فعل ہے: ﴿اِنْتَقَمْنَا مِنْہُمْ﴾ (الزخرف:۵۵) صفت یوں بیان کی جائے گی کہ وہ انتقام لیتا ہے۔ ﴿عَزِیْزٌ ذُوانْتِقَامٍ﴾ (آل عمران:۴) گویا اللہ تعالیٰ نے اپنا نام عزیز اور ذوانتقام یعنی صاحب انتقام بیان کیا ہے۔ لیکن المنتقم بیان نہیں کیا۔ نہ ہی کہیں اور یہ نام آیا ہے۔ سوال : جناب شیخ! کیا آج کے دور میں علماء سلف کی عقیدہ کے موضوع پر کوئی ایسی کتاب موجود ہے جس سے انسان جھگڑے کو مٹا سکے اور اشاعرے کے مذاہب میں داخل نہ ہو؟ بالخصوص ابتدائی طالب علموں کے لیے۔ جواب : ایسی بہت سی کتابیں موجود ہیں جن میں سلف کا عقیدہ بیان ہوا ہے۔ الحمد للہ وہ آسان بھی ہیں، تحقیق شدہ بھی ہیں اور آج کے دور میں عام بھی ہیں۔ ان میں سے چند ایک یہ ہیں: ’’شرح اصول السنۃ والجماعۃ‘‘ امام لالکائی کی۔ ابن ابی عاصم کی ’’کتاب السنہ‘‘ امام آجری کی کتاب ’’کتاب الشریعہ‘‘، امام ابن خزیمہ کی ’’کتاب التوحید‘‘ امام اثرم کی ’’کتاب السنہ‘‘ اور عبد اللہ بن امام احمد رحمہ اللہ کی ’’کتاب السنہ‘‘ اور ان کے علاوہ بھی اہل سنت کی بہت سی کتابیں مل جاتی ہیں۔ سوال : جناب شیخ! حدیث میں ہے: ’’أَنَا فَوْقَکَ وَأَمَامَکَ وَعَنْ یَمِیْنِکَ وَعَنْ شِمَالِکَ۔‘‘ ’’میں تجھ سے اوپر ہوں، تیرے سامنے ہوں، تیرے دائیں ہوں اور تیرے بائیں ہوں۔‘‘ کیا اس سے اللہ تعالیٰ کا ہر جگہ اپنی ذات کے ساتھ ہونا لازم آتا ہے یا اس سے مراد اللہ تعالیٰ کا علم ہے؟ جواب : میں نے اس کے مقام پر اس کی تشریح کردی ہے۔ میں نے کہا تھا کہ اللہ تعالیٰ اپنی تمام مخلوقات سے اوپر ہے۔ یہ ان دیگر دلائل کی طرح ہے جو اللہ تعالیٰ کے عرش پر بلند ہونے |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |