سے پیچھے رہتے ہیں کہ انھیں کوئی فتنہ آپہنچے۔ یا انھیں دردناک عذاب آپہنچے۔‘‘ کیا آپ جانتے ہیں فتنہ سے کیا مراد ہے؟ فتنے سے مراد شرک ہوسکتا ہے۔ جب وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی قول کو ترک کرے تو اس میں کجی آجائے اور وہ ہلاک ہوجائے۔ یہ ائمہ کرام رحمہم اللہ کے اقوال ہیں۔ وہ ہم سے کہتے تھے: تم ہمارا صرف وہی قول قبول کرو جو دلیل کے مطابق ہو۔ جو دلیل کے خلاف ہو اسے چھوڑ دو۔ کیونکہ مسئلہ مذاہب کا نہیں بلکہ مسئلہ اتباع دلیل کا ہے۔ البتہ ہم ان ائمہ کے اجتہادات سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ان کی روشنی میں استنباط کرتے ہیں اور ان کی روشنی میں ہی بحث کرتے ہیں۔ کیونکہ وہ ایک علمی سرمایہ اور ہمارے ہاتھوں میں ایک آلہ (اجتہاد) ہے۔ الغرض ہم پر دلیل مانگنا واجب ہے۔ اور دلیل کو قبول کرنے کی ہدایت ہمارے ائمہ کے اقوال سے ہی ہمیں ملتی ہے۔ کسی حنبلی کے کسی شافعی کے قول کو اختیار کرنے میں یا کسی شافعی کے کسی حنبلی کے قول کو قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ وہ سب امام اور بھائی تھے۔ لہٰذا حنفیہ، حنابلہ، شافعیہ اور مالکیہ ایسے فرقے نہیں جیسے خوارج، معتزلہ اور مرجئہ ہیں۔ بلکہ یہ تمام ایک فرقہ ہیں جو حق پر کاربند ہے۔ اگرچہ ان میں سے کسی سے کسی اجتہادی مسئلے میں غلطی ہوجاتی ہے تو اس کی غلطی کو چھوڑ دیا جائے گا اور درستی کو لے لیا جائے گا۔ یہی واجب ہے۔ لہٰذا اس کلام کو جاننا بھی واجب ہے کیونکہ یہ بہت اہم ہے۔ یہ وہ مذموم نسبت نہیں جس کے متعلق گذشتہ صفحات میں تنبیہ کی گئی ہے۔ جہمیہ، خوارج، معتزلہ، شیعہ اور مرجئہ وغیرہ کا انتساب اس قسم کا نہیں ہے۔ کیونکہ ان کا اختلاف اصول اور عقیدے میں ہے۔ جبکہ مذاہب اربعہ کا اختلاف فقہ اور مسائل اجتہاد میں ہے جو کہ ایک اچھی چیز ہے اور اس میں الحمد للہ گنجائش ہے۔ ***** |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |