Maktaba Wahhabi

412 - 440
خواہ کوئی دل میں عقیدہ نہ بھی رکھے۔ اگر صرف زبان سے اقرار کرلے تو وہ مومن ہوگا۔‘‘ یہ کرامیہ یعنی محمد بن کرام کے پیروکاروں کا قول ہے جس کا ذکر عنقریب آرہا ہے۔ چوتھا فرقہ…: مرجئہ کے چوتھے فرقے میں وہ لوگ شامل ہیں جو کہتے ہیں کہ ایمان تصدیق قلبی اور اقرار لسانی کا نام ہے۔ لیکن عمل بالجوارح ایمان کا حصہ نہیں۔ بلکہ یہ تو محض ایمان کی شرط اور ایمان کی تکمیل کرنے والی چیز ہے، حقیقت ایمان میں داخل نہیں۔ انہیں فقہاء مرجئہ کہا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ بہت سے احناف کا مؤقف ہے۔ ان کا مذہب یہ ہے کہ ایمان دلی اعتقاد اور زبانی اقرار کا نام ہے۔ اعمال حقیقت ایمان میں داخل نہیں۔ تو پتہ چلا کہ مرجئہ کے چاروں فرقے اعمال کو حقیقت ایمان سے خارجی چیز قرار دیتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ایمان ایک مفرد چیز ہے جس میں کمی بیشی نہیں ہوتی۔ یعنی جناب جبریل علیہ السلام کا ایمان ایک فاسق ترین مسلمان کے ایمان جیسا ہے۔ جناب جبریل کا ایمان نہ اس سے زیادہ ہے نہ کم۔ بلکہ ان میں سے بعض تو یہاں تک کہتے ہیں کہ ایمان کی موجودگی میں گناہ اسی طرح کوئی نقصان نہیں دیتے جس طرح کفر کے ہوتے ہوئے نیکیاں فائدہ بخش نہیں ہوتیں۔ یہ ان کے باطل مذہب کی تفصیلات میں سے ایک بات ہے۔ لیکن اہل سنت والجماعت سلف صالحین اہل حق کہتے ہیں: ’’ایمان زبان کے ساتھ اقرار، دل کے ساتھ تصدیق اور جوارح کے ساتھ عمل کرنے کو کہتے ہیں۔‘‘ یہ نیکیوں سے بڑھتا اور گناہوں سے کم ہوتا ہے۔ لہٰذا تمام لوگوں کا ایمان ایک جیسا نہیں۔ بعض کا ایمان کامل ہے اور بعض کا ناقص۔ یہی وہ درست قول ہے جو کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دلائل کو جمع کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔ (۶)… معتزلہ: اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو اپنے بزرگ اور قائد و اصل بن عطاء کی طرف اپنی نسبت کرتے ہیں۔ یہ امام التابعین جناب حسن بصری رحمہ اللہ کی مجلس میں بیٹھا ہوا تھا۔ اسی اثناء میں حسن بصری رحمہ اللہ سے مرتکب کبیرہ کے بارے میں کسی نے سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا۔
Flag Counter