اور فائدہ یہ ہے: ﴿مِّنْ قُوَّۃٍ وَّ مِنْ رِّبَاطِ الْخَیْلِ تُرْہِبُوْنَ بِہٖ عَدُوَّ اللّٰہِ وَ عَدُوَّکُمْ وَ اٰخَرِیْنَ مِنْ دُوْنِہِمْ لَا تَعْلَمُوْنَہُمْ اَللّٰہُ یَعْلَمُہُمْ﴾ ’’قوت سے اور گھوڑے باندھنے سے تیاری کرو، جتنی کر سکو۔ جس کے ساتھ تم اللہ کے دشمن کو اور اپنے دشمن کو اور ان کے علاوہ کچھ دوسروں کو ڈراؤ گے، جنھیں تم نہیں جانتے، اللہ انھیں جانتا ہے۔‘ ‘ کچھ دشمن ہمارے اندر چھپے ہوئے ہوتے ہیں جب ہم (جنگی) قوت تیار کرتے ہیں تو ہمارے اندرونی و بیرونی دشمنوں پر یہ گراں گزرتی ہے۔ مگر جب ہم تیاری نہیں کرتے تو اندرونی و بیرونی دشمن خوش ہوتے ہیں۔ چنانچہ دو طرح کی قوت حاصل کرنا ضروری ہے۔ (۱)… دلیل کی قوت: یہ علم نافع سے حاصل ہوتی ہے۔ (۲)… اسلحہ کی قوت: یہ ہر زمانے کے تقاضوں کے مطابق جدید اسلحے اور آلات حرب سے حاصل ہوتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یٰٓاَیُّہَا النَّبِیُّ جَاہِدِ الْکُفَّارَ وَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ اغْلُظْ عَلَیْہِمْ وَ مَاْوٰہُمْ جَہَنَّمُ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ،﴾ (التوبہ:۷۳) ’’اے نبی! کافروں اور منافقوں سے جہاد کر اور ان پر سختی کر اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بری لوٹ کر جانے کی جگہ ہے۔‘‘ منافقین کے خلاف دلیل اور زبان کے ساتھ، جبکہ کفار کے خلاف شمشیر و سناں کے ساتھ جہاد کیا جاتا ہے۔ ***** |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |