Maktaba Wahhabi

377 - 440
ہیں۔ ان کے امہات المومنین ہونے کی دلیل قرآن کریم کی یہ نص ہے: ﴿اَلنَّبِیُّ اَوْلٰی بِالْمُؤْمِنِیْنَ مِنْ اَنْفُسِہِمْ وَاَزْوَاجُہٗٓ اُمَّہٰتُہُمْ﴾ (الاحزاب:۶) ’’یہ نبی مومنوں پر ان کی جانوں سے زیادہ حق رکھنے والا ہے اور اس کی بیویاں ان کی مائیں ہیں۔‘‘ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان کے یہ خصوصی احکام کیوں ہیں؟ (تو اس کا جواب یہ ہے کہ) وہ جنت میں بھی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں ہوں گی۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اختیار دیا تھا کہ وہ چاہیں تو پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم انہیں طلاق دے دیں اور وہ کسی اور سے نکاح کرلیں۔ یا وہ فقر و فاقہ اور تنگدستی کی حالت میں صبر کرکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہ لیں۔ چنانچہ انہوں نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آخرت کے گھر کو اختیار کیا اور پریشانیوں پر صبر کیا تھا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے انہیں یہ انعام عطا کیا کہ وہ دنیا میں بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں رہیں گی اور آخرت میں بھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اللہ تعالیٰ نے انہی تک محدود کردیا تھا۔ فرمایا: ﴿لَایَحِلُّ لَکَ النِّسَآئُ مِنْ بَعْدُ وَلَآ اَنْ تَبَدَّلَ بِہِنَّ مِنْ اَزْوَاجٍ وَّلَوْ اَعْجَبَکَ حُسْنُہُنَّ اِلَّا مَا مَلَکَتْ یَمِیْنُکَ وَکَانَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ رَّقِیْبًا،﴾ (الاحزاب:۵۲) ’’تیرے لیے اس کے بعد عورتیں حلال نہیں اور نہ یہ کہ تو ان کے بدلے کوئی اور بیویاں کر لے، اگرچہ ان کا حسن تجھے اچھا لگے۔ مگر جس کا مالک تیرا دایاں ہاتھ بنے اور اللہ ہمیشہ سے ہر چیز پر پوری طرح نگران ہے۔‘‘ سو، جب انہوں نے اللہ تعالیٰ، اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آخرت کے گھر کو اختیار کرلیا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو بھی انہی تک محدود کردیا۔ جہاں تک پردے کا، غیر محرم ہونے کا اور ان کے ساتھ خلوت اختیار کرنے کا مسئلہ ہے تو ان مسائل میں وہ دیگر تمام مسلمان اجنبی
Flag Counter